تری گلی میں کوئی ہم زباں نہیں ملتا
تری گلی میں کوئی ہم زباں نہیں ملتا
مکاں تو ہیں کوئی اہل مکاں نہیں ملتا
کروں میں کیسے بھلا اعتبار لوگوں کا
یہاں کسی کا بھی چہرہ عیاں نہیں ملتا
اگرچہ عیش کے سامان سارے ہیں موجود
مگر کوئی بھی ہمیں شادماں نہیں ملتا
کبھی جو عام تھا لوگوں کی تشنگی کے لیے
ہمارے گاؤں میں اب وہ کنواں نہیں ملتا
جو اپنی منزل مقصود سے نہیں واقف
اسے فریب تمنا کہاں نہیں ملتا
کہوں نہ تم سے تو میں حال دل کہوں کس سے
سوا تمہارے کوئی رازداں نہیں ملتا
ہے نسل نو کے لیے فکر لازمی رہبرؔ
دل و نظر کا کوئی نوجواں نہیں ملتا
- کتاب : آؤروشنی کرلیں (Pg. 31)
- Author : رہبر پرتاپ گڑھی
- مطبع : مکتبہ احسان لکھنؤ (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.