تری ہنسی میں رنگ بھر رہی تھی میں
تری ہنسی میں رنگ بھر رہی تھی میں
کہ چاندنی کو پینٹ کر رہی تھی میں
بدن کی لو میں دشت شب عبور کر
وہ کہہ رہا تھا اور کر رہی تھی میں
پھر اس کے بعد سے یہ دل ہے داغ داغ
بس ایک رات چاند پر رہی تھی میں
ترے جمال سے ادھر خلا نہ تھا
ترے جمال سے ادھر رہی تھی میں
مرے طواف میں تھی ساری کائنات
کہ جب ترا طواف کر رہی تھی میں
مجھے تراشتا تھا رات دن کوئی
کسی کے واسطے سنور رہی تھی میں
تری طلب نشہ تھا ایک عمر کا
اتر رہا تھا جب تو مر رہی تھی میں
ترا فراق جیسے عطر وصل تھا
اور اس کے نم میں تربتر رہی تھی میں
عجیب مرحلہ تھا کشف ذات کا
میں روشنی تھی اور بکھر رہی تھی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.