Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری ان مد بھری آنکھوں سے بڑھ کر جام کیا ہوگا

پردیپ تیواری دیپ

تری ان مد بھری آنکھوں سے بڑھ کر جام کیا ہوگا

پردیپ تیواری دیپ

MORE BYپردیپ تیواری دیپ

    تری ان مد بھری آنکھوں سے بڑھ کر جام کیا ہوگا

    کوئی مجھ سے بڑا دنیا میں اب خیام کیا ہوگا

    حسیں لب چھو لے گر پانی مئے کوثر وہ ہو جائے

    خدارا مہنگی اس پیالی کا سوچو دام کیا ہوگا

    ہوا مدھیم گھنے بادل مناسب ہے گھنی بارش

    نہائیں عشق کی بارش میں پھر انجام کیا ہوگا

    ستارے توڑ لاؤں اور چمن گلزار کر دوں میں

    حسینوں کے لیے اس سے بڑا انعام کیا ہوگا

    زمانہ کو بدلنے کی لو ہم نے ٹھان لی ہے اب

    ملے جب تک نہ منزل پاؤں کو آرام کیا ہوگا

    میں خود اپنے گناہوں کی خودی تفتیش کرتا ہوں

    دعائیں ماں کی ہوں جس پر کوئی الزام کیا ہوگا

    اگر گزروں چمن سے تو نگہبانی کریں آنکھیں

    کوئی شاعر یہاں پر دیپؔ سا بد نام کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے