Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری جفاؤں کا لب لباب لکھا ہے

پرویز انجم

تری جفاؤں کا لب لباب لکھا ہے

پرویز انجم

MORE BYپرویز انجم

    تری جفاؤں کا لب لباب لکھا ہے

    جو میرے چہرے پہ دل نے حساب لکھا ہے

    نہ سانس لینے کی طاقت نہ آنے جانے کی

    مرے نصیب میں کیسا عذاب لکھا ہے

    ستم کئے تھے جو تم نے وہ یاد ہیں ہم کو

    ہمارے پاس تو سب کا حساب لکھا ہے

    الٹ کے دیکھو ستم کا جواب کس سے ملا

    مری کتاب میں اس کا جواب لکھا ہے

    ہمارے لکھنے پہ کیوں اعتراض ہے تم کو

    جہاں بھی لکھا ہے تم کو گلاب لکھا ہے

    غزل تو ایک بہانا ہے اصل میں انجمؔ

    کسی سوال کا ہم نے جواب لکھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے