Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری جستجو میں ہم اتنا چلے ہیں

بیتاب کیفی

تری جستجو میں ہم اتنا چلے ہیں

بیتاب کیفی

MORE BYبیتاب کیفی

    تری جستجو میں ہم اتنا چلے ہیں

    ہرے حشر میں پاؤں کے آبلے ہیں

    انہیں برق و طوفاں سے کچھ ڈر نہیں ہے

    حوادث کے آغوش میں جو پلے ہیں

    قدم اپنے ہر سمت رکھنا سنبھل کے

    فریبوں کے سوئے ہوئے زلزلے ہیں

    انہیں ریگ صحرا نکلنے نہ دے گی

    جو راہوں سے بھٹکے ہوئے قافلے ہیں

    نظر آ گئی ہے شراروں کی بستی

    تو اکثر ہواؤں نے پنکھے جھلے ہیں

    صداقت کے بدلے میں پتھر ملے گا

    کہاں آپ شیشہ دکھانے چلے ہیں

    عمل کی ذرا اور لو تیز کر دو

    گناہوں کے پھیلے ہوئے قافلے ہیں

    ہمیں آج ہنسنے دو بیتابؔ دل سے

    بہت دیر میں غم کے سورج ڈھلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے