تری جستجو میں ہم اتنا چلے ہیں
تری جستجو میں ہم اتنا چلے ہیں
ہرے حشر میں پاؤں کے آبلے ہیں
انہیں برق و طوفاں سے کچھ ڈر نہیں ہے
حوادث کے آغوش میں جو پلے ہیں
قدم اپنے ہر سمت رکھنا سنبھل کے
فریبوں کے سوئے ہوئے زلزلے ہیں
انہیں ریگ صحرا نکلنے نہ دے گی
جو راہوں سے بھٹکے ہوئے قافلے ہیں
نظر آ گئی ہے شراروں کی بستی
تو اکثر ہواؤں نے پنکھے جھلے ہیں
صداقت کے بدلے میں پتھر ملے گا
کہاں آپ شیشہ دکھانے چلے ہیں
عمل کی ذرا اور لو تیز کر دو
گناہوں کے پھیلے ہوئے قافلے ہیں
ہمیں آج ہنسنے دو بیتابؔ دل سے
بہت دیر میں غم کے سورج ڈھلے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.