تری خموشی زبان دانی سے ماورا ہے
یہ بات الفاظ اور معانی سے ماورا ہے
ہماری تشنہ لبی کو کافی نہیں ہے دریا
ہم ایسے پیاسوں کی پیاس پانی سے ماورا ہے
یہ زندگی جس کو سب اداکار چاہتے ہیں
ہمارا کردار اس کہانی سے ماورا ہے
ہماری تشنہ دلی محبت سے کیا بجھے گی
ہماری خواہش تری جوانی سے ماورا ہے
مری دعا میں سوال بخشش کا ہے وگرنہ
جو مر گیا ہے وہ مہربانی سے ماورا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.