تری محفل میں دشت بے اماں لے کر نہیں آیا
تری محفل میں دشت بے اماں لے کر نہیں آیا
میں اپنے گہرے سناٹے یہاں لے کر نہیں آیا
مجھے معلوم تھا رستے میں گھر پڑتا ہے سورج کا
مگر پھر بھی میں سر پر سائباں لے کر نہیں آیا
نہ جانے کتنی صدیوں تک رہے کتنی زبانوں پر
زمیں پر میں ادھوری داستاں لے کر نہیں آیا
وہیں پر چھوڑ آیا ہوں تری پہچان کا لمحہ
ترے گھر سے تری پرچھائیاں لے کر نہیں آیا
مجھے دو گز زمیں حاصل نہیں بستر بچھانے کو
اسے شکوہ کہ میں کیوں آسماں لے کر نہیں آیا
وہی اونچے شجر سایہ نہیں دیتے مجھے انجمؔ
میں جن کی آس پر کون و مکاں لے کر نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.