تری محفل میں کیا کیا اے گل گلفام ملتا ہے
تری محفل میں کیا کیا اے گل گلفام ملتا ہے
کسی کو اشک ملتے ہیں کسی کو جام ملتا ہے
نہ پوچھ اے ساقیا ہم کو تجھے مل کر ہے کیا ملتا
نظر کو روشنی دل کو بڑا آرام ملتا ہے
جسے ہے مدتوں ڈھونڈا حرم میں زاہدو تم نے
ہمیں تو میکدے میں وہ خدا ہر شام ملتا ہے
ملے مومن کو مسجد میں نہ بھکتوں کو شوالے میں
تری محفل میں مے خاروں کو جو اکرام ملتا ہے
شکستہ ہی سہی یہ دل کھرے سونے کا ہے ساقی
برا کیا ہے ذرا سوچو اگر بے دام ملتا ہے
یہ بازی ہے محبت کی اصول اس کے نرالے ہیں
یہاں جو ہار جاتا ہے اسے انعام ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.