Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری میری بات اکثر جو خموشیوں میں ہو گم

یوسف بن محمد

تری میری بات اکثر جو خموشیوں میں ہو گم

یوسف بن محمد

MORE BYیوسف بن محمد

    تری میری بات اکثر جو خموشیوں میں ہو گم

    یہ سکوت ہے کہیں پر کبھی بے زبان ہو تم

    کوئی لا زوال رستوں کی لڑی سی زندگی ہے

    کوئی راستہ ملے ہے کوئی راستہ جو ہو گم

    کیا کہوں کہ بے زباں ہوں پہ کھلی کتاب ہوں میں

    مجھے پڑھ سکو تو پڑھ لو جو کبھی مجھے پڑھو تم

    یہ اکیلی بات سیکھی ہے ہزاروں محفلوں سے

    جوں اکیلی زندگی ہے تو اکیلے ہی رہو تم

    کوئی بات کیا کہیں گے جو سمجھ سکو سمجھ لو

    مجھے بات کر نہ آئی وہ جو سن سکو سنو تم

    کوئی امتحاں ختم ہے کوئی کام پھر شروع ہے

    یہ جو فرصتیں ہیں پل بھر کہیں ان میں ہی جیو تم

    مری زندگی کی باتیں جو رہین ہیں تمہاری

    کیا گداگری ہے میری کیا کشادہ ہاتھ ہو تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے