تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے
![جے کرشن چودھری حبیب جے کرشن چودھری حبیب](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/jaikrishn-chaudhry-habeeb.png)
تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے
جے کرشن چودھری حبیب
MORE BYجے کرشن چودھری حبیب
تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے
وفا کی منزل کے خار میں بھی گلوں سے کم دل کشی نہیں ہے
نہ تجھ میں جرأت ہے رند کی سی نہ تجھ میں وسعت دل و نظر کی
عظیم شے ہے یہ رسم رندی یہ صرف بادہ کشی نہیں ہے
لباس نو میں ہوس نے آ کر مذاق حسن و نظر ہیں بدلے
وہ عشق میں ہے نہ سرفروشی وہ حسن میں دلبری نہیں ہے
تجھی سے گرمی تھی محفلوں کی تجھی سے تھی وہ چمن کی سیریں
نہیں وہ محفل میں لطف باقی گلوں کے لب پر ہنسی نہیں ہے
نہیں یہ ممکن کہ اس کے در سے تو خالی دامن ہی لوٹ جائے
طلب ہی تیری ہے خام اب تک نظر بھی در پر جمی نہیں ہے
خرد کی گو ہیں ہزار آنکھیں ہے دل کی صرف ایک آنکھ لیکن
جو دل کی بجھ جائے شمع الفت تو پھر کہیں روشنی نہیں ہے
غم آشنا تیرا دل نہیں ہے تو آئے اس میں گداز کیسے
جو ساز دل کا نہیں ہے ٹوٹا تو اس میں پھر نغمگی نہیں ہے
کرو گے کیا تم حبیبؔ آخر حیات طول و طویل لے کر
تبسم گل کے ایک لمحے میں کیا کوئی زندگی نہیں ہے
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 54)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.