Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے

جے کرشن چودھری حبیب

تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے

    وفا کی منزل کے خار میں بھی گلوں سے کم دل کشی نہیں ہے

    نہ تجھ میں جرأت ہے رند کی سی نہ تجھ میں وسعت دل و نظر کی

    عظیم شے ہے یہ رسم رندی یہ صرف بادہ کشی نہیں ہے

    لباس نو میں ہوس نے آ کر مذاق حسن و نظر ہیں بدلے

    وہ عشق میں ہے نہ سرفروشی وہ حسن میں دلبری نہیں ہے

    تجھی سے گرمی تھی محفلوں کی تجھی سے تھی وہ چمن کی سیریں

    نہیں وہ محفل میں لطف باقی گلوں کے لب پر ہنسی نہیں ہے

    نہیں یہ ممکن کہ اس کے در سے تو خالی دامن ہی لوٹ جائے

    طلب ہی تیری ہے خام اب تک نظر بھی در پر جمی نہیں ہے

    خرد کی گو ہیں ہزار آنکھیں ہے دل کی صرف ایک آنکھ لیکن

    جو دل کی بجھ جائے شمع الفت تو پھر کہیں روشنی نہیں ہے

    غم آشنا تیرا دل نہیں ہے تو آئے اس میں گداز کیسے

    جو ساز دل کا نہیں ہے ٹوٹا تو اس میں پھر نغمگی نہیں ہے

    کرو گے کیا تم حبیبؔ آخر حیات طول و طویل لے کر

    تبسم گل کے ایک لمحے میں کیا کوئی زندگی نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 54)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے