Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری نظر میں جو یہ آب و تاب باقی ہے

پیکر جعفری

تری نظر میں جو یہ آب و تاب باقی ہے

پیکر جعفری

MORE BYپیکر جعفری

    تری نظر میں جو یہ آب و تاب باقی ہے

    ضرور کوئی تو خانہ خراب باقی ہے

    ابھی اذان کے ہونے میں دیر ہے لوگو

    ابھی تو جام میں تھوڑی شراب باقی ہے

    یہ زندگی کا نوشتہ اجل کے ہاتھ آیا

    گناہ ختم ہوئے اب عذاب باقی ہے

    لہو میں کوئی حرارت نہیں رہی ان کے

    زباں پہ نعرۂ صد انقلاب باقی ہے

    ابھی سے آپ نے کیوں انگلیاں جلا ڈالیں

    ابھی تو خون جگر کا حساب باقی ہے

    یہ مقبرہ ہے بس الفاظ اور معانی کا

    کتاب خواں تو نہیں ہے کتاب باقی ہے

    ابھی تو چاند بھی باقی ہے اس کی دنیا بھی

    یہ کون کہتا ہے بس آفتاب باقی ہے

    نظر ہر ایک کی بے پردہ ہو گئی جیسے

    دلوں میں آج بھی لیکن حجاب باقی ہے

    نہ تشنگی کا مداوا اسے سمجھ پیکرؔ

    تری نظر میں جو دشت سراب باقی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے