تری نظر سے زمانے بدلتے رہتے ہیں
تری نظر سے زمانے بدلتے رہتے ہیں
یہ لوگ تیرے بہانے بدلتے رہتے ہیں
فضائے کنج چمن میں ہمیں تلاش نہ کر
مسافروں کے ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں
نفس نفس متغیر ہے داستان حیات
قدم قدم پہ فسانے بدلتے رہتے ہیں
کبھی جگر پہ کبھی دل پہ چوٹ پڑتی ہے
تری نظر کے نشانے بدلتے رہتے ہیں
لگی ہے سیفؔ نظر انقلاب دوراں پر
سنا تو ہے کہ زمانے بدلتے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.