تری نگاہ کا چبھتا ہوا سوال مجھے
کہیں نہ غم کے سمندر میں دے اچھال مجھے
میں ایک لمحۂ کمزور کے حصار میں ہوں
شکستگی نہ کہیں کر دے پائمال مجھے
بکھرنے والا ہوں موسم کی گرم سانسوں سے
نہال سبز تو باہوں میں اب سنبھال مجھے
میں ایک قطرۂ شبنم مرا وجود ہی کیا
کرن کی نوک ہی کر دے گی پائمال مجھے
شجر سے برگ گل زرد نے کہا احمرؔ
کرم ترا کہ تو سمجھے شریک حال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.