تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں
تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں
ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
MORE BYایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ دل خدا کی قسم دل نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ درد داغ یہ آہ و فغاں یہ سوز و گداز
سوائے حسرت حاصل نہیں تو کچھ بھی نہیں
وہ گریۂ سحری ہو کہ آہ نیم شبی
حریف مطلب مشکل نہیں تو کچھ بھی نہیں
ترے رکوع و سجود اور ترے قیام و قعود
حضور قلب کے حامل نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ اضطراب یہ ذوق یقیں یہ شوق عمل
دلیل زندگیٔ دل نہیں تو کچھ بھی نہیں
تغیرات مسلسل حوادث پیہم
تمام عمر کا حاصل نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ جبر و قدر مشیت یہ قوت فطرت
بقدر حوصلۂ دل نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ آرزوئے مسلسل یہ جستجوئے مدام
نشان جذبۂ منزل نہیں تو کچھ بھی نہیں
جسے زبان محبت میں طور کہتے ہیں
وہ دل اگر تری منزل نہیں تو کچھ بھی نہیں
ترے بغیر تو فردوس بھی جہنم ہے
بہشت اگر تری محفل نہیں تو کچھ بھی نہیں
تجلیات محبت میں ڈوب کر انورؔ
ز فرق تا بہ قدم دل نہیں تو کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.