تری سادگی ترا بانکپن تری خامشی بھی جمال ہے
تری سادگی ترا بانکپن تری خامشی بھی جمال ہے
تجھے میرے غم کا پتہ نہیں مجھے بس یہی تو ملال ہے
کبھی شہر دل کے ہجوم میں یوں ہی بے سبب جو تو آ گیا
نہ تجھے کسی کی بھی فکر ہے نہ کسی کو تیرا خیال ہے
ترا ذکر ہے تری دھوم ہے تجھے دیکھنے کو ہجوم ہے
مرے سامنے ترا نام لے یہ کہاں کسی کی مجال ہے
یہ جو سرد سرد اصول ہیں انہیں گرمیوں میں ہوا نہ دے
مری بے بسی کو سمجھ ذرا یہ اذیتوں کا وصال ہے
نہ ملے کبھی نہ جدا ہوئے یوں ہی جی لئے یوں ہی مر گئے
یہ کہیں جہاں میں ہوا نہیں یہ تو بس ہمارا کمال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.