تری شکست کا اعلان تو نہیں کریں گے
تری شکست کا اعلان تو نہیں کریں گے
جو تیرا کام ہے دربان تو نہیں کریں گے
سیاہ رات کے آنگن میں کود کر ہم لوگ
دیے جلائیں گے نقصان تو نہیں کریں گے
میں اپنی ذات کی حیرت سرا سے گزرا ہوں
یہ تجربے مجھے حیران تو نہیں کریں گے
یہ ٹھیک ہے کہ ضروری ہے کار گریہ بھی
مگر یہ ہجر کے دوران تو نہیں کریں گے
یہ سوچنا تھا تمہیں دائرے بناتے ہوئے
یہ پیچ تم کو پریشان تو نہیں کریں گے
ظہیرؔ اس کی رگوں کو لہو پلا کر ہم
زمین پر کوئی احسان تو نہیں کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.