تری طہارت کو شیخ کہہ تو کہاں سے لائیں اک آب جو ہم
تری طہارت کو شیخ کہہ تو کہاں سے لائیں اک آب جو ہم
طواف دل کا ہے قصد ہم کو کریں ہیں آنسو سے نت وضو ہم
بتنگ آئے ہیں زندگی سے رہیں گے خوف فنا میں کب تک
جو ہونی ہو سو شتاب ہووے کھڑے ہیں قاتل کے رو بہ رو ہم
رکھے تو جب تک جہاں میں یارب ترے کرم سے امید یہ ہے
رہے نہ مطلق تلاش دولت کریں نہ دنیا کی جستجو ہم
خزاں نے سب کی بہار کھو دی رہا نہ سنبل بچی نہ ریحاں
گلوں کو دیکھا ہوئے پریشاں چمن سے نکلے برنگ بو ہم
غم و الم نے تو کر رکھا ہے ہمارے چہرے کو زرد ؔجوشش
لہو کے آنسو اگر نہ روئیں نہ ہوں محبت میں سرخ رو ہم
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.