تری تلاش میں ہے سائبان بھی ہم بھی
تری تلاش میں ہے سائبان بھی ہم بھی
ہمارے ساتھ ہماری تھکان بھی ہم بھی
فلک کو چھونے کی خواہش ہزار دل میں لیے
کہ سرگراں ہے ہماری اڑان بھی ہم بھی
ہے انتظار میں برسوں سے رہنماؤں کے
ہماری منزل جاں کا نشان بھی ہم بھی
وہی ہے نوک سنان ستم گران جہاں
وہی ہے کرب و بلا امتحان بھی ہم بھی
اسی کا نام لیے جائیں گے قیامت تک
ہمارے ساتھ رہے گی اذان بھی ہم بھی
تلاش منزل ہستی میں اک زمانہ ہوا
بھٹکتے پھرتے ہیں سب کاروان بھی ہم بھی
اسی پرانی کہانی پہ ہم جیے جائیں
وہی حوالے وہی داستان بھی ہم بھی
نبیلؔ روز ازل سے تھے جیسے ویسے ہیں
ستم گروں کے ستم ہیں لگان بھی ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.