تری تلاش میں ہم دشمنوں میں بیٹھ گئے
تری تلاش میں ہم دشمنوں میں بیٹھ گئے
اسی گلی میں انہیں راستوں میں بیٹھ گئے
مرا ضمیر مجھے روکتا رہا آخر
وہ گھر سے نکلے ہی تھے سرحدوں میں بیٹھ گئے
وہ چلتے چلتے جو گرنا سکھا رہے تھے مجھے
وہ آ کے لوگوں کی بیساکھیوں میں بیٹھ گئے
ہمارے پاس تو تا زندگی رہے گا ہنر
جو کم ہنر تھے وہ بازی گروں میں بیٹھ گئے
کبھی کا چھوڑ دیا تھا انہوں نے دنیا کو
سبھی کو چھوڑ کے سوداگروں میں بیٹھ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.