تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے
تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے
پتا وہ اپنا کبھی ڈھونڈنے نہ پائے تھے
کسے خبر تھی کہ پھولوں میں بھی ہنر ہے وہی
کس احتیاط سے کانٹوں سے بچ کے آئے تھے
وہ بے حسی کا تھا عالم ذرا خبر نہ ہوئی
کہ روشنی تھی سر رہ گزر کہ سائے تھے
کنارے دور بہت دور تھے تو مجبوراً
سمندروں میں ہی لوگوں نے گھر بسائے تھے
ہر ایک بوند کئی بجلیوں کی حامل تھی
شدید برکھا نے بستی کے گھر جلائے تھے
یہ کیسے بوجھ چلے آئے پھر سے پلکوں پر
کہ اک زمانے پہ ہم آج مسکرائے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.