Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے

پروین شیر

تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے

پروین شیر

MORE BYپروین شیر

    تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے

    پتا وہ اپنا کبھی ڈھونڈنے نہ پائے تھے

    کسے خبر تھی کہ پھولوں میں بھی ہنر ہے وہی

    کس احتیاط سے کانٹوں سے بچ کے آئے تھے

    وہ بے حسی کا تھا عالم ذرا خبر نہ ہوئی

    کہ روشنی تھی سر رہ گزر کہ سائے تھے

    کنارے دور بہت دور تھے تو مجبوراً

    سمندروں میں ہی لوگوں نے گھر بسائے تھے

    ہر ایک بوند کئی بجلیوں کی حامل تھی

    شدید برکھا نے بستی کے گھر جلائے تھے

    یہ کیسے بوجھ چلے آئے پھر سے پلکوں پر

    کہ اک زمانے پہ ہم آج مسکرائے تھے

    RECITATIONS

    پروین شیر

    پروین شیر,

    پروین شیر

    تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے پروین شیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے