تری امیدوں کا ساتھ دے گی عنایت برگ و بار کب تک
تری امیدوں کا ساتھ دے گی عنایت برگ و بار کب تک
بہار ہے مہربان تجھ پر مگر رہے گی بہار کب تک
جلائی تو نے اگر نہ مشعل کوئی چراغ اور ڈھونڈ لیں گے
جنہیں ضرورت ہے روشنی کی کریں گے وہ انتظار کب تک
خیال توسیع و رفعت بام و در کی خواہش بجا ہے لیکن
مکان کا بوجھ سہہ سکے گی بنائے ناپائیدار کب تک
تجھے گماں ہے کہ خواب تیرے شکست سے ماورا ہیں شاید
تجھے بچائے گا سنگ باری سے آئنوں کا حصار کب تک
کبھی تو گل زار بارشوں سے چمن کا ماحول صاف ہوگا
فضا میں پھیلائے گا کدورت ہوا سے اڑتا غبار کب تک
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 230)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.