Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری یادیں ہیں دل میں پھر بھی ویرانی سی رہتی ہے

ضیاء شہزاد

تری یادیں ہیں دل میں پھر بھی ویرانی سی رہتی ہے

ضیاء شہزاد

MORE BYضیاء شہزاد

    تری یادیں ہیں دل میں پھر بھی ویرانی سی رہتی ہے

    خدا جانے عجب لاحق پریشانی سی رہتی ہے

    بدن پر لاکھ کپڑے ہوں مگر پھر بھی برہنہ ہے

    اگر انساں کے ذہن و دل میں عریانی سی رہتی ہے

    یہی اچھا ہے انساں کے لئے انساں کا دل رکھنا

    دکھانے سے کسی کا دل پشیمانی سی رہتی ہے

    خرد مندی زمانے میں عجب اعجاز رکھتی ہے

    میں جب بھی سوچتا ہوں گھنٹوں حیرانی سی رہتی ہے

    میں تنہا ہوں مگر احساس تنہائی نہیں مجھ کو

    کہ دل میں ایک صورت جانی پہچانی سی رہتی ہے

    کبھی اے کاش وہ مل جائے مجھ کو ایسا ہو جائے

    تمنا میرے دل میں ایک انجانی سی رہتی ہے

    مجھے شہزادؔ تیری دوستی سے ڈر سا لگتا ہے

    تری آنکھوں میں پوشیدہ جو نادانی سی رہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے