تری یادوں کا محشر کھینچتے ہیں
تری یادوں کا محشر کھینچتے ہیں
چلو پھر دن کا چکر کھینچتے ہیں
سویرا آن بیٹھا ہے سروں پر
اٹھو پھر شب کی چادر کھینچتے ہیں
ہماری پیاس مثل دشت و صحرا
ہم آنکھوں سے سمندر کھینچتے ہیں
یہاں ہر سو سماں ہے جشن کا سا
مگر ہم غم برابر کھینچتے ہیں
تری مے کی نہیں یہ بات ساقی
ہمیں اپنے ہی تیور کھینچتے ہیں
ہمیں کب راس خشکی کے جزیرے
چل اٹھ جا دوست لنگر کھینچتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.