تری یادوں کے سائے میں ہمارے دن گزرتے ہیں
تری یادوں کے سائے میں ہمارے دن گزرتے ہیں
تجھے ہم چاہتے تھے کل تجھی پہ آج مرتے ہیں
محبت کا یہ رشتہ توڑنا آساں نہیں ہرگز
مگر حالات کی بازی گری سے ہم بھی ڈرتے ہیں
یہ بادل بھی گزر جاتے ہیں صحراؤں سے بن برسے
مگر سرسبز وادی میں یہ بے موسم برستے ہیں
ہمارے واسطے باد صبا بن کر وہ آئے گا
یہی ارماں لیے گن گن کے تارے صبح کرتے ہیں
اسی امید پر ہر موسم گل کو صدائیں دیں
نہ جانے کب ہماری زندگی کے دن سنورتے ہیں
مجیدؔ آساں نہیں ہے ان کے وعدوں کا وفا ہونا
جو خوشبو کی طرح اڑ کر فضاؤں میں بکھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.