تری یادوں میں ہی گم صم رہوں اب یہ نہیں ہوگا
تری یادوں میں ہی گم صم رہوں اب یہ نہیں ہوگا
ترے ہی حسن کے قصے لکھوں اب یہ نہیں ہوگا
انا کو روند کر خودداری کو پامال کر ڈالوں
کسی بھی حسن پر میں مر مٹوں اب یہ نہیں ہوگا
مرے بھی منتظر ہیں عیش و آرائش زمانے میں
ترے ہی ہجر میں مرتا رہوں اب یہ نہیں ہوگا
وہ جس نے چھوڑ کر مجھ کو کسی کا ہاتھ تھاما تھا
اسے اپناؤں اور اس سے ملوں اب یہ نہیں ہوگا
بھرم جس نے محبت کا سر بازار توڑا تھا
میں اس کے واسطے آہیں بھروں اب یہ نہیں ہوگا
ذرا بھی قدر جس نے کی نہیں میری محبت کی
میں اس کی یاد میں در در پھروں اب یہ نہیں ہوگا
اے اشرفؔ جو مری دنیا سے کافی دور جا بیٹھا
میں ایسے شخص کو اپنا کہوں اب یہ نہیں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.