تشنہ دہن کو پیاس کی شدت نہ مار دے
تشنہ دہن کو پیاس کی شدت نہ مار دے
اے شخص مجھ کو تیری ضرورت نہ مار دے
ہوتا ہے جس طرح سے مکافات کا عمل
تجھ کو ہمارے بعد محبت نہ مار دے
تو بیچ میں نہ آ یہ ترا مسئلہ نہیں
تیری یہ گفتگو مری ہمت نہ مار دے
جلنے دو ان کو اور انہیں دیکھتے رہو
ان منکروں کو بغض ولایت نہ مار دے
ایسا نہ ہو کہ ہم نہ ملیں عمر بھر کہیں
پھر سوچ لو کہیں ہمیں فرقت نہ مار دے
کہتے ہیں لوگ صبر کا ہوتا ہے میٹھا پھل
ٹھہرو رکو سنو تمہیں عجلت نہ مار دے
بس اس لئے میں تیرے برابر نہ آ سکا
میں سوچتا تھا مجھ کو یہ شہرت نہ مار دے
جاتا ضرور طور پہ میں دیکھنے اسے
پھر ڈر گیا کہیں مجھے حیرت نہ مار دے
ہر شخص اپنا ہوتا نہیں جونؔ جان لے
تجھ کو کہیں لحاظ و مروت نہ مار دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.