Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تشنہ لب دشت میں یوں لوگ ستائے گئے تھے

آصف بلال

تشنہ لب دشت میں یوں لوگ ستائے گئے تھے

آصف بلال

MORE BYآصف بلال

    تشنہ لب دشت میں یوں لوگ ستائے گئے تھے

    مقتل عشق میں بے وقت ہی لائے گئے تھے

    حسرت دست طلب کھلنے کی صورت نہ بنی

    آخری صف میں بہت دور بٹھائے گئے تھے

    شدت وصل کی حدت میں جھلستے ہی رہے

    اس کی جانب جو پرندے بھی اڑائے گئے تھے

    تکتے رہتے تھے کنارے سے مسلسل دونوں

    جانے دریا میں بھی کیا وقت بہائے گئے تھے

    ایک تو گرد سفر اور سیہ رات کا رنگ

    راستے بھول گئے جو بھی دکھائے گئے تھے

    داستاں کہتے ہیں سرحد کے سبھی بوڑھے شجر

    وہ جو اجداد کے ہاتھوں سے لگائے گئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے