تشنہ لبی نے جب بھی ذوق عمل دیا ہے
تشنہ لبی نے جب بھی ذوق عمل دیا ہے
رندوں نے میکدے کا ساقی بدل دیا ہے
دنیا ہے اس کی شاہد اس شہر بے اماں نے
جس میں انا سمائی وہ سر کچل دیا ہے
کھلتے رہے ہیں جو گل باد خزاں کی شہ پر
دست صبا نے بڑھ کر ان کو مسل دیا ہے
سب نے سنی ہے جس میں عصر رواں کی دھڑکن
منظورؔ ہم نے ایسا ساز غزل دیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.