تشنگی باقی رہے دیوانگی باقی رہے
تشنگی باقی رہے دیوانگی باقی رہے
رنج و غم ہے اس لیے تاکہ خوشی باقی رہے
زخم اگر بھر جائے گا تو بھول جاؤں گا اسے
یہ دعا دو زخم دل کی تازگی باقی رہے
قربتیں بھی دوریوں کا بن گئیں اکثر سبب
اس لیے بہتر ہے ان کی بے رخی باقی رہے
ٹھہر جانا موت ہے اور چلتے رہنا زندگی
زندگی باقی رہے آوارگی باقی رہے
روشنی ہوگی تو کتنے چہرے ہوں گے بے نقاب
کہہ دو یہ افروزؔ سے کہ تیرگی باقی رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.