Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تتلی کنول گلاب کی رنگت میں پڑ گئے

کاشف ادیب مکنپوری

تتلی کنول گلاب کی رنگت میں پڑ گئے

کاشف ادیب مکنپوری

MORE BYکاشف ادیب مکنپوری

    تتلی کنول گلاب کی رنگت میں پڑ گئے

    جب سے حضور آپ کی صحبت میں پڑ گئے

    تم کو تو ہوشیار سمجھتے تھے ہم مگر

    تم کو یہ کیا ہوا کہ محبت میں پڑ گئے

    ہم اس لئے بھی اور ترقی نہ کر سکے

    بھولے سے چہرے دیکھے مروت میں پڑ گئے

    خود ہم نے اپنا ساتھ بہت دور تک دیا

    آخر میں ہم بھی اپنی ضرورت میں پڑ گئے

    تم نے ذرا سی بات کو جب طول کر دیا

    جتنے بھی عقل مند تھے حیرت میں پڑ گئے

    جنگل میں کوئی آدمی آیا ضرور ہے

    کیوں جانور بھی بغض و عداوت میں پڑ گئے

    اس دن سے اپنے وارے نیارے ہی ہو گئے

    جس دن سے تیرے کوچۂ الفت میں پڑ گئے

    اظہار عشق جب سے کیا ہے زبان سے

    کاشفؔ ادیبؔ تم بھی قیامت میں پڑ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے