تتلی اداس بھنورا جواں اب نہیں رہا
گلشن میں پہلے جیسا سماں اب نہیں رہا
پروانے جاں لٹاتے تھے جس پر تمام شب
ہے بجھ چکی وہ شمع دھواں اب نہیں رہا
رہتا تھا تیری یاد میں آنکھوں سے جو رواں
نا جانے کیوں وہ دریا رواں اب نہیں رہا
ہے سلسلہ ازل سے یہی اس جہان کا
تھا کل یہاں جو آج یہاں اب نہیں رہا
رہتی تھی جس کی کھوج میں تو کوکی گلؔ کبھی
شاید وہ اس گلی میں مکاں اب نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.