تو شرافتوں کا مقام ہے تو صداقتوں کا دوام ہے
تو شرافتوں کا مقام ہے تو صداقتوں کا دوام ہے
جہاں فرق شاہ و گدا نہیں ترے دین کا وہ نظام ہے
جنہیں ترے نام کی چاہ ہے یہ زمین ان کی گواہ ہے
وہیں کربلا کا وہ دشت ہے وہیں قصر کوفہ و شام ہے
کہیں کنکروں کو زبان دے کہیں سچ کو حرف بیان دے
در حد حد انعام ہے سر قد قد الہام ہے
ترا روپ روح کے روبرو تری پریت پران میں مو بہ مو
تو کمال حسن کلام ہے تو مثال ماہ تمام ہے
تو نے خوف مرگ مٹا دیا تو نے حق کو جینا سکھا دیا
تو حسن حسین کا پیشوا تو علی ولی کا امام ہے
ترا بعد بعد حیات ہے تیرا قرب قرب نجات ہے
تو رتوں کا رنگ رواں دواں تو سموں کا سنگ مدام ہے
تلے تیغ کے وہ عبادتیں تری شان کی وہ شہادتیں
وہ حکایتیں وہ روایتیں ترے سارے گھر پہ سلام ہے
تو شعور زیست کا ترجماں کبھی جزو جاں کبھی لا مکاں
یہاں عرش فرق پہ جاوداں ترا نور ہے ترا نام ہے
سبھی حرف تیرے حریم ہیں سبھی عکس تیرے عظیم ہیں
سبھی سج سخن ترے واسطے سبھی بات تجھ پہ تمام ہے
- کتاب : Ban Baas (Pg. 191)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.