تو وہاں جا کے بچے گا دل ہشیار غلط
تو وہاں جا کے بچے گا دل ہشیار غلط
ان کی نظروں کا خطا ہوتا ہے کب وار غلط
یہ تو حوروں کا طلب گار ہے دیں دار کہاں
بندھ گئی شیخ کے سر بھولے سے دستار غلط
دو ہی فقروں میں وہ اغیار کے بن بیٹھے ہیں
نامہ بر ان کو بتاتا ہے جو ہشیار غلط
ٹھوکریں کھا کے ہی انسان بنا کرتا ہے
زندگی عشق میں ہو جائے گی یوں خوار غلط
اس کے دیدار کی امید دوبارہ کیسی
کہیں ہوتی ہے تجلی کو بھی تکرار غلط
وہ مجھے پوچھتے پیغام رسا جھوٹ نہ بول
یہ بیاں تیرا سراسر ہے مرے یار غلط
عشق کا جوش سہی حوصلہ یہ ہم میں کہاں
ان سے کچھ عرض کریں گے سر بازار غلط
شادؔ ہے نام وہ دل شاد رہا کرتا ہے
وہ بھلا روئے گا جا کر پس دیوار غلط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.