توڑ دی سارے جہاں سے دوستی اچھا کیا
توڑ دی سارے جہاں سے دوستی اچھا کیا
اور خود سے بھی کوئی خواہش نہ کی اچھا کیا
اک قسم جو روک سکتی تھی ہماری رخصتی
خیر تم نے وہ قسم ہم کو نہ دی اچھا کیا
لوٹتا تو دیکھتا کچھ اور پیروں کے نشان
پر نہ لوٹا میں کبھی اس کی گلی اچھا کیا
لوگوں کا برتاؤ تو تھا ہی بہت بے کار پر
خود سے میں نے کون سا خود بھی کبھی اچھا کیا
اب تو جھوٹے منہ بھی تم کہتے نہیں ہو پیار ہے
تم نے آخر چھوڑ ہی دی دل لگی اچھا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.