تحفۂ غم بھی ملا درد کی سوغات کے بعد
تحفۂ غم بھی ملا درد کی سوغات کے بعد
پھر بھی دل خوش نہ ہوا اتنی عنایات کے بعد
عمر بھر ڈھونڈتے پھرتے ہی رہے اپنا وجود
خود سے ہم مل نہ سکے ان سے ملاقات کے بعد
میں ہوں جب تک تو سمجھ لیجئے سب کچھ ہے یہاں
کچھ نہ رہ جائے گا دنیا میں مری ذات کے بعد
کتنی تاریکیاں گزریں تو اجالا دیکھا
حسن آیا ہے نظر کتنے حجابات کے بعد
زندگی تیری تواضع بھی میں کرتا لیکن
نہ بچا کچھ بھی لہو غم کی مدارات کے بعد
ہاتھ آئے ہوئے لمحات نہ چھوڑو ورنہ
کچھ نہ ہاتھ آئے گا گزرے ہوئے لمحات کے بعد
آئے گا دور مسرت بھی یقیناً فاضلؔ
کیا نہیں ہوتی ہے دنیا میں سحر رات کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.