تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی
مرے سینے میں ہے لرزاں تری آواز ابھی
اس نے دیکھا ہی نہیں درد کا آغاز ابھی
عشق کو اپنی تمناؤں پہ ہے ناز ابھی
تجھ کو منزل پہ پہنچنے کا ہے دعویٰ ہمدم
مجھ کو انجام نظر آتا ہے آغاز ابھی
کس قدر گوش بر آواز ہے خاموشیٔ شب
کوئی نالہ کہ ہے فریاد کا در باز ابھی
مرے چہرے کی ہنسی رنگ شکستہ میرا
تیرے اشکوں میں تبسم کا ہے انداز ابھی
- کتاب : Junoon (Pg. 239)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.