تجھ کو برا لگے گا مگر سچ یہی ہے دوست
تجھ کو برا لگے گا مگر سچ یہی ہے دوست
دنیا ترے بغیر بھی اچھی لگی ہے دوست
میں جس جگہ نہیں تھا وہاں بھی ملا تجھے
خود کو ذرا سنبھال یہ دیوانگی ہے دوست
کر کے پرانی بات کوئی فائدہ نہیں
معلوم ہے مجھے تری دنیا نئی ہے دوست
لے اب تری گلی کو رہ عام کر دیا
وہ دوستی تھی اور یہ مری دشمنی ہے دوست
بوجھل ہے تیری آنکھ تجھے سونا چاہئے
چھوٹی ہے رات میری کہانی بڑی ہے دوست
کاشفؔ غزل سے لفظ خسارہ نکال دے
یہ کوئی کاروبار نہیں شاعری ہے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.