تجھ کو چھو کر حلال کر دوں کیا
تجھ کو چھو کر حلال کر دوں کیا
آج میں یہ کمال کر دوں کیا
جس کا ثانی نہ ہو زمانہ میں
میں تمہیں بے مثال کر دوں کیا
تم خیالوں میں اپنے گم ہو تو
صرف اپنا خیال کر دوں کیا
کر کے وعدہ کبھی نہیں آتے
ہجر کو بھی وصال کر دوں کیا
قتل کی ہے مرے تمہیں خواہش
خون تم پر حلال کر دوں کیا
یوں نہ اتراؤ میری قربت میں
پھر کہو پر ملال کر دوں کیا
لوگ کہتے ہیں لا جواب ہو تم
تم کہو اک سوال کر دوں کیا
- کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 76)
- Author : ارشاد عزیز
- مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.