تجھ کو دیکھا تو یہ لگا ہے مجھے
تجھ کو دیکھا تو یہ لگا ہے مجھے
عشق صدیوں سے جانتا ہے مجھے
آشنا سڑکیں اجنبی چہرہ
شہر میں اور کیا دکھا ہے مجھے
لوگ قیمت مری لگاتے ہیں
کس جگہ تو نے رکھ دیا ہے مجھے
صبح رخصت کرے مکاں میرا
شام کو خود ہی ڈھونڈھتا ہے مجھے
رت جگو تم ہی کچھ بتاو اب
عشق تو ہے ہی اور کیا ہے مجھے
میں بھی کیا دوسروں کے جیسا ہوں
خود کو باہر سے دیکھنا ہے مجھے
بات سچ ہے مگر کہوں کیسے
تشنگی نے ڈبو دیا ہے مجھے
موج در موج مٹ رہا ہوں میں
کون ساحل پہ لکھ گیا ہے مجھے
کس لیے روز جاگ جاتا ہوں
کون ہے جس کا ڈر لگا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.