تجھ کو ہی سوچتا رہوں فرصت نہیں رہی
تجھ کو ہی سوچتا رہوں فرصت نہیں رہی
اور پھر وہ پہلے والی طبیعت نہیں رہی
تجھ سے بچھڑ کے زندہ رہا تو پتہ چلا
اب اس قدر بھی تیری ضرورت نہیں رہی
میں سرد ہو گیا ہوں کہ اب تیرے لمس میں
گزری رتوں کی آتشیں حدت نہیں رہی
آخر کو تیرے غم بھی مجھے راس آ گئے
شام فراق میں بھی وہ شدت نہیں رہی
مجھ کو پتہ چلا تو میں حیران رہ گیا
ہم ساتھ ہیں مگر وہ رفاقت نہیں رہی
وہ ہچکیوں سے روتا رہا اور میں چپ رہا
شاید یہ سچ ہے مجھ کو محبت نہیں رہی
- کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 78)
- Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
- مطبع : Jahangir Books (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.