تجھ کو پانے کے لئے خود سے گزر تک جاؤں
تجھ کو پانے کے لئے خود سے گزر تک جاؤں
ایسی جینے کی تمنا ہے کہ مر تک جاؤں
اب نہ شیشوں پہ گروں اور نہ شجر تک جاؤں
میں ہوں پتھر تو کسی دست ہنر تک جاؤں
اک دھندلکا ہوں ذرا دیر میں چھٹ جاؤں گا
میں کوئی رات نہیں ہوں جو سحر تک جاؤں
جس کے قدموں کے قصیدوں سے ہی فرصت نہ ملے
کیسے اس شخص کی تعظیم نظر تک جاؤں
گھر نے صحرا میں مجھے چھوڑ دیا تھا لا کر
اب ہو صحرا کی اجازت تو میں گھر تک جاؤں
اپنے مظلوم لبوں پر جو وہ رکھ لے مجھ کو
آہ بن کر میں دعاؤں کے اثر تک جاؤں
اے مری راہ کوئی راہ دکھا دے مجھ کو
دھوپ اوڑھوں کہ تہہ شاخ شجر تک جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.