تجھ کو زاہدؔ یہ اب ہوا کیا ہے
تجھ کو زاہدؔ یہ اب ہوا کیا ہے
بیٹھے بیٹھے یہ سوچتا کیا ہے
چھوڑیئے گل رخوں کی باتوں کو
ان کی رنگت میں اب دھرا کیا ہے
حادثوں کو گلے لگاتا ہوں
اور تقدیر میں لکھا کیا ہے
کیوں یہ پھرتا ہے در بدر مارا
کون جانے اسے ہوا کیا ہے
خستہ حالی پہ میری ہنستے ہو
یہ نہ پوچھا کہ ماجرا کیا ہے
ایک بت سے ہو آشنا زاہدؔ
میں نہیں جانتا خدا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.