Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ پہ سب جاں لٹانے آئے ہیں

ساحل فاروقی امروہوی

تجھ پہ سب جاں لٹانے آئے ہیں

ساحل فاروقی امروہوی

MORE BYساحل فاروقی امروہوی

    تجھ پہ سب جاں لٹانے آئے ہیں

    ہم بھی خود کو گنوانے آئے ہیں

    آج پھر بزم جامعہ میں ہم

    شعر سننے سنانے آئے ہیں

    اب بھی کچھ لوگ میری محفل میں

    میرا لہجہ چرانے آئے ہیں

    دیکھ کر مجھ کو کھول دیں زلفیں

    آج پھر دن سہانے آئے ہیں

    جو کبھی ہم سے روٹھتا ہی نہیں

    بس اسی کو منانے آئے ہیں

    اب تلاش معاش میں ہم لوگ

    چھوڑ کر آشیانے آئے ہیں

    میرے دشمن بھی کتنے اچھے ہیں

    مجھ کو اپنا بنانے آئے ہیں

    چل کے نقش قدم پہ ان کے ہم

    اپنی ہستی مٹانے آئے ہیں

    جو چراغ وفا ہواؤں سے

    بجھ گئے تھے جلانے آئے ہیں

    میری دنیا اجاڑنے والے

    اپنی دنیا بسانے آئے ہیں

    میں یوں نکلا نہیں ہوں کمرے سے

    لوگ بس کھٹکھٹانے آئے ہیں

    کس کو ذوق نمو نہیں ساحلؔ

    ہم بھی ہر دل پہ چھانے آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے