تجھ سے بچھڑ کے یوں تو بہت جی اداس ہے
تجھ سے بچھڑ کے یوں تو بہت جی اداس ہے
لیکن یہ لگ رہا ہے کہ تو میرے پاس ہے
دریا دکھائی دیتا ہے ہر ایک ریگ زار
شاید کہ ان دنوں مجھے شدت کی پیاس ہے
حیرت سے سب کو تکتے ہیں پتھر بنے ہوئے
جادوگروں کے شہر میں اپنا نواس ہے
تم کو سنا رہا ہے لطیفے جو رات دن
وہ آدمی تو تم سے زیادہ اداس ہے
ویراں ہے میرا گھر بھی اسی طرح دوستو
کالج میں جس طرح کوئی اردو کلاس ہے
پوچھو کوئی سوال ملے گا غلط جواب
والیؔ ہر ایک شخص یہاں بد حواس ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 105)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.