تجھ سے بچھڑوں تو یہ خدشہ ہے اکیلا ہو جاؤں
تجھ سے بچھڑوں تو یہ خدشہ ہے اکیلا ہو جاؤں
گھور تنہائی کے جنگل کا میں حصہ ہو جاؤں
اک ترے دم سے ہی شاداب ہے یہ میرا وجود
تو نظر پھیر لے مجھ سے تو میں صحرا ہو جاؤں
دل کی دیواروں پہ مرقوم رہے نام مرا
قبل اس کے کہ میں بھولا ہوا قصہ ہو جاؤں
تو اگر دل میں بسا لے تو بنوں میں شاعر
تو جو ہونٹوں پہ سجا لے تو میں نغمہ ہو جاؤں
ایسا ہو جائے نہ سوجھے تجھے کچھ میرے سوا
ایسا ہو جائے کہ میں ہی تری دنیا ہو جاؤں
جانتا ہوں میں تری سرمئی آنکھوں کا طلسم
اک نظر مجھ پہ بھی میں بھی ترے جیسا ہو جاؤں
میں ادھورا ہوں بہت تجھ سے بچھڑ کر اے دوست
تو جو مل جائے دوبارہ تو میں سارا ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.