تجھ سے دامن کشاں نہیں ہوں میں
تجھ سے دامن کشاں نہیں ہوں میں
اے زمیں آسماں نہیں ہوں میں
کارواں میرے بعد آئے گا
گرد ہوں کارواں نہیں ہوں میں
پھیل سکتا ہوں چھا نہیں سکتا
روشنی ہوں دھواں نہیں ہوں میں
ناز ہے مجھ پہ میرے صانع کو
زحمت رائیگاں نہیں ہوں میں
جزو ہوں ایک جاوداں کل کا
ہاں اگر جاوداں نہیں ہوں میں
اپنی تقدیر پر یقین نہیں
آپ سے بد گماں نہیں ہوں میں
در و بست چمن کو کیا جانوں
پھول ہوں باغباں نہیں ہوں میں
زندگی پر بہار ہے مجھ سے
زندگی کی خزاں نہیں ہوں میں
یا نگاہ طلب ہوں یا جلوہ
پردۂ درمیاں نہیں ہوں میں
سوچنے دیجیے مآل وفا
آپ سے سرگراں نہیں ہوں میں
موت سے چھیڑ چھاڑ جاری ہے
زیست کا نوحہ خواں نہیں ہوں میں
آشیاں کیا بناؤں گلشن میں
قابل آشیاں نہیں ہوں میں
اے غم صبر آزما سن لے
قابل امتحاں نہیں ہوں میں
یوسفوں کا ہے کارواں مرے ساتھ
یوسف کارواں نہیں ہوں میں
میں صباؔ آہ بھی نہیں کرتا
آشنائے فغاں نہیں ہوں میں
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 257)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.