تجھ سے اک ہاتھ کیا ملا لیا ہے
تجھ سے اک ہاتھ کیا ملا لیا ہے
شہر نے واقعہ بنا لیا ہے
ہم تو ہم تھے کہ اس پری رو نے
آئنے کا بھی دل چرا لیا ہے
ورنہ یہ سیل آب لے جاتا
شہر کو آگ نے بچا لیا ہے
ایسی ناؤ میں کیا سفر کرنا
جس نے دریا کو دکھ سنا لیا ہے
کوزہ گر نے ہماری مٹی سے
کیا بنانا تھا کیا بنا لیا ہے
دیکھیے پہلے کون مرتا ہے
سانپ نے آدمی کو کھا لیا ہے
جانے والوں کو اب اجازت ہے
ہم نے اپنا دیا بجھا لیا ہے
جب کوئی بات ہی نہیں عامیؔ
آسماں سر پہ کیوں اٹھا لیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.