Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ سے جب تک اس طرح اپنی شناسائی نہ تھی

رباب رشیدی

تجھ سے جب تک اس طرح اپنی شناسائی نہ تھی

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    تجھ سے جب تک اس طرح اپنی شناسائی نہ تھی

    اپنے گھر جیسی تو صحرا میں بھی تنہائی نہ تھی

    اب تو رشک آتا ہے خود اپنے ہی جملوں پر ہمیں

    اس سے پہلے تھی مگر یہ شان گویائی نہ تھی

    اب مجھے کیوں اپنے مستقبل کا آتا ہے خیال

    آج تک شاید مرے ہم راہ دانائی نہ تھی

    تجربوں کے واسطے کچھ لغزشوں کی چھوٹ ہے

    اب میں سمجھا کیوں مجھے ہر بات سمجھائی نہ تھی

    عالم حیرت میں گزرے ہیں وہاں سے بھی جہاں

    زندگی اپنی طرح بے عکس و بے آئینہ تھی

    وہ کہاں ہے منظروں میں ڈھونڈتے ہو تم جسے

    گھر سے کیوں نکلے تھے جب نظروں میں رعنائی نہ تھی

    تجھ سے ملنے تک نہ تھا خود اعتمادی کا پتا

    اور کچھ اپنی طبیعت نے جلا پائی نہ تھی

    ویسے تو اب تک بنائیں کتنی تصویریں ربابؔ

    شوق کی حد تک مگر رنگوں میں گہرائی نہ تھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے