تجھ سے کیا بولیں اے وعدوں سے مکرنے والے
تجھ سے کیا بولیں اے وعدوں سے مکرنے والے
منہ ادھر پھیر مرے دل سے اترنے والے
اب مری آنکھوں میں کیا ڈھونڈھنے تو آیا ہے
اندھے خوابوں کے تصور میں سنورنے والے
تو تو رفتار کا دیوانہ بنا پھرتا تھا
سوچتا کیا ہے یوں تھم تھم کے گزر نے والے
بیتے لمحے تو ہواؤں کے کھلونے نکلے
خاک سمٹیں گے ترے ہاتھوں بکھرنے والے
چارہ سازی کو مسیحا بھی اگر آ جائے
روح کے زخم نہیں اب مرے بھرنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.