تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو
میں ہوں خوشبو مگر ہوا تم ہو
میں لکھاوٹ تمہارے ہاتھوں کی
میری تقدیر کا لکھا تم ہو
تم اگر سچ ہو، میں بھی جھوٹ نہیں
عکس میں، میرا آئنہ تم ہو
بے خودی نے مرا بھرم توڑا
میں سمجھتا رہا خدا تم ہو
میں ہوں مجرم، مرے ہو منصف تم
میں خطا ہوں، مری سزا تم ہو
سیپ کی آس بن کے چاہوں تمہیں
لائے جو موتی وہ گھٹا تم ہو
اپنی مجبوریوں کا رنج نہیں
بے وفا میں ہوں، با وفا تم ہو
روگ بن کر پڑا ہوا ہے کنولؔ
تم دوا ہو، مری دعا تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.